بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی اور اولاد میں میراث کی تقسیم


سوال

درج ذیل ورثاء میں میراث کی تقسیم کیسے ہوگی۔ بیوی، لڑکے ، لڑکیاں، بھائی اور بہن۔

ترکہ کی تفصیل: مکان، پلاٹ، سرمایہ، (کچھ قرضہ بنک سے لیا ہوا ہے)۔

جواب

مرحوم کے ترکہ میں سے تجہیز وتکفین کا خرچہ نکالنے کے بعد اس پر جو قرضہ ہے وہ ادا کیا جائیگا، اس کے بعد  اگر اس نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو ایک تہائی ترکہ سے اس وصیت کو پورا کیا جائیگا ۔پھر ما بقیہ کل ترکہ میں سے آٹھواں حصہ بیوہ کو، اور بقیہ مرحوم کی اولاد میں تقسیم ہوگا، اس طور پر کہ بیٹوں کو بیٹیوں کی بنسبت دگنا حصہ ملے گا۔ میت کے بیٹوں کی موجودگی میں میت کے بہن بھائی محروم رہیں گے۔ واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143706200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں