ایک مرد نے ایک بیوہ عورت سے شادی کرلی، شادی کے بعد اب مرد سے جب بھی کوئی عورت کے پہلے شوہر کا پوچھتا ہے کہ اس عورت کا پہلا شوہر کہاں ہے؟ تو جس مرد نے اب اس عورت سے شادی کی ہے وہ لوگوں کو یہ نہیں بتاتا کہ وہ پہلے بیوہ تھی، بلکہ وہ یہ بتاتا ہے کہ ان کی (یعنی اس کے پہلے شوہر اور عورت کی) طلاق ہوگئی ہے، یا یہ بتاتا ہے کہ اس کو (یعنی اس کے پہلے شوہر نے) اسے طلاق دے دی تھی، تو کیا ایسا بتانے سے اب اس شوہر اور بیوی کے رشتہ میں تو کوئی فرق نہیں پڑے گا؟
( یہ شخص ایسا کیوں کہتا ہے؟ اس کی کیا ضرورت ہے اور کیا مقصد ہے؟ سوال میں آپ نے یہ واضح نہیں کیا ہے، اصولی جواب درج ذیل ہے:)
اگر مذکورہ شخص نے واقعۃً اس عورت کے شوہر کے انتقال کے بعد ، اس کی عدت پوری ہونے کے بعد ، نکاح کیا تھا تو یہ نکاح درست ہوگیا ہے، اب لوگوں کے سامنے وہ اس عورت کو "بیوہ" ظاہر کرنے کے بجائے "مطلقہ" ظاہر کرتا ہے تو اس سے نکاح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، البتہ یہ جھوٹ اور دروغ گوئی ہے،جو کبیرہ گناہ ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144001200600
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن