بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوہ سے شادی کرنے کے بعد لوگوں کو یہ کہنے ’’اس کے پہلے شوہر نے اسے طلاق دے دی تھی‘‘ سے نکاح پر کوئی اثر پڑے گا یا نہیں؟


سوال

ایک مرد نے ایک بیوہ عورت سے شادی کرلی، شادی کے بعد اب اس مرد سے جب کوئی پوچھتا ہے کہ جس عورت سے تم نے شادی کی ہے اس عورت کا پہلا شوہر کہاں ہے؟ تو یہ مرد (جو موجودہ شوہر ہے) جواب میں لوگوں سے یہ کہتا ہے کہ اس عورت کے پہلے شوہر نے اسے طلاق دے دی تھی، لوگوں کو یہ نہیں بتاتا کہ وہ عورت پہلے بیوہ تھی، یا لوگوں کو یہ جواب دیتا ہے کہ ان دونوں کی طلاق ہوگئی تھی (یعنی اس عورت اور اس کے پہلے شوہر کی طلاق ہوگئی تھی)، یا اگر کوئی اس مرد کو یہ بولتا ہے کہ کیا اس عورت کو اس کے پہلے شوہر نے طلاق دے دی تھی؟تو یہ جواب میں بولتا ہے کہ ہاں!

سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح جواب دینے یا ایسے جملے بولنے سے اس عورت اور اس کے موجودہ شوہر کے رشتے (نکاح) میں کوئی خرابی تو لازم نہیں آئے گی؟

جواب

جس مرد نے ایک بیوہ عورت سے شادی کی ہے اس کا لوگوں کو اپنی بیوی کے بارے میں یہ کہنا کہ اس کے پہلے شوہر نے اس کو طلاق دے دی تھی  جھوٹ پر مبنی ہے، اس  لیے ایسا کہنا جائز نہیں ہے،  البتہ اس طرح کہنے سے اس کا اور اس کی بیوی کا رشتہ (نکاح) خراب نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010201115

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں