مفتیان کرام کی کیا رائے ہے؟ ہم نے پچھلے 14 سال سے حبیب بینک کو پراپرٹی کرائے پر دے رکھی ہے اور پہلے سے ہی بینک کے لیے بنی تھی، اور جیسا کہ آپ کو پتا ہے "حبیب بینک" ایک سودی بینک ہے۔ اس مسئلہ کو واضح فرما کر ممنون فرمائیں۔
بینک ایک سودی ادارہ ہے جہاں سودی لین دین ہوتاہے جو گناہِ کبیرہ ہے، ایسے سودی ادارےکواپنی جائیداد کرایہ پردینا گناہ کے کام میں معاونت ہے جوکہ شرعاً ناجائزہے، اورجوکرایہ بینک ادا کرے گا،ظاہرہے وہ اپنی سودی آمدنی سے ادا کرے گاجو کہ جائز نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143905200050
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن