میں ایک بینک میں ملازم ہوں، اسلامی بینک سے گھر کے لیے اسلامی مشارکہ لیا ہے، ہر وقت میرے ذہن میں ہے کہ بینک کی نوکری سود ہے، لیکن میرے اوپر 21 لاکھ روپے کا قرضہ ہے، میں کوئی اور نوکری بھی نہیں کرسکتا۔ براہِ کرم میرے مسئلے کا حل بتائیں!
بینک سے معاملہ کرتے وقت آپ کو سوچنا اور مسئلہ معلوم کرنا چاہیے تھا، لہذا اولاً اپنے اس عمل پر دل سے استغفار کریں۔ اور ہرنماز کے بعد 11، 11 مرتبہ اول و آخر درود شریف پڑھ کر 11 مرتبہ اس دعا کو پڑھنے کا اہتمام کریں:
’’اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَأَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ‘‘.
نیز حلال روزگار کے لیے اللہ تعالیٰ سے صدقِ دل کے ساتھ دعا اور سنجیدہ کوشش جاری رکھیں، اور ساتھ ساتھ استغفار اور توبہ بھی کرتے رہیں۔ اور جیسے ہی کوئی دوسری ملازمت مل جائے بینک کی نوکری کو چھوڑ دیں۔ اگر کسی دوسرے شعبے میں ملازمت میں مشکلات ہوں تو جائز کاروبار کے حوالے سے استخارہ اور اہلِ تجربہ سے مشورہ کرکے آغاز کریں، اور جیسے ہی معاشی سہارا مل جائے تو بینک کی ملازمت ترک کردیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008200913
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن