ہم اپنے والد صاحب کے ساتھ عمرہ پر جانا چاہتے ہیں ،ان کو اپنے ہر کام کے لیے ایک بندہ کی ضرورت ہے۔اور کبھی ان کو باتھ روم جانا بھی کنٹرول میں نہیں رہتا۔ایسی صورت میں ہم اپنے والد کے ساتھ عمرہ کرسکتے ہیں یا نہیں؟
آپ اپنے والد کے ساتھ ضرور عمرہ کریں اور ان کی خدمت کرکے ان کو عمرہ کروائیں۔ عمرے کے سفر میں والد کی خدمت سے ان شاء اللہ بے پناہ اجر بھی ملے گا اور دنیا میں بھی اس کی برکات محسوس کریں گے۔البتہ پاکی کا خیال رکھیں خصوصاً مسجدِ حرام اور مسجدِ نبوی میں۔ قضائے حاجت سے فراغت کے بعد جلد انہیں حرم لے جائیں، اور جتنا وقت حاجت کا تقاضا نہ ہوتاہو اتنی دیر رک کر واپس رہائش گاہ آجائیں اور رش کے وقت کے علاوہ کسی وقت لے کر جائیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144003200163
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن