بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

6 ذو القعدة 1445ھ 15 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بیع عینہ کی ایک صورت


سوال

ہمارے پاس ٹریکٹر کا شوروم ہے۔اگر کوئی گاہک ہم سے ادھار کچھ مہنگی قیمت میں ٹریکٹر لیتا ہے تو ہم اس کو ٹریکٹر کی چابی دیتے ہیں۔ اس کو کہتے ہیں کہ آپ اپنا ٹریکٹر لے جا سکتے ہیں۔ وہ ہم سے چابی لیکر کسی اور کو نقد قیمت میں فروخت کردیتا ہے اور اس سے نقد پیسے لیکر ٹریکٹر کی چابی اس کو دیتا ہے اور اس کو کہتا ہے کہ لے جانا چاہو تو لے جا سکتے ہو۔ وہ اگلا خریدار بھی ٹریکٹر کو نہیں لے جاتا اور وہ اگلا خریدار ہمیں نقد قیمت پر وہ ٹریکٹر بیچتا ہے اور ہمیں اس ٹریکٹر کی چابی دیتا ہے۔ کیا اس طرح ہمارے لیے اپنے خریدار کے خریدار سے ٹریکٹر لینا جائز ہے؟ جبکہ وہ ٹریکٹر ہمارے شوروم میں ہی کھڑا ہوتا ہے۔ ہم ان کے حوالے کر دیتے ہیں کہ اب آپ کی چیز ہے آپ جہاں لے جانا چاہو جو کرنا چاہو۔ وہ صرف چابی ہاتھ میں لیتے ہیں، ٹریکٹر نہیں لے جاتے ، لے جانا چاہیں تو کوئی رکاوٹ نہیں۔

 
 

جواب

سوال میں مذکور کاروابار کی صورت مکروہ تحریمی ہے۔جس سے اجتناب لازم ہے۔

 
 


فتوی نمبر : 143606200007

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں