بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

8 رمضان 1445ھ 19 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بیت الخلا میں قبلہ کی جانب پشت یا رخ کرنے کا حکم


سوال

کیا کسی آدمی کے لیے کموڈ یا ڈبلیوسی اس طرح بنانا جائز ہے یا مزدور کو ایسا حکم دے کہ بنائے جس سے قبلہ کی طرف قضائے حاجت کے وقت منہ ہوتا ہو یا پشت ہوتی ہو؟ اس کے بنانے کا کیا حکم ہے؟

جواب

حدیثِ پاک میں نبی کریم ﷺنے قضائے حاجت کے وقت قبلہ کی جانب پشت کرنے اور رخ کرنے دونوں سے منع فرمایاہے؛ لہذا بیت الخلا میں کموڈ یا ڈبلیوسی کو  ایسی ہیئت میں بنانا کہ قبلہ کی جانب بیٹھنے والے کا چہرہ یا پشت ہوتی ہو، ناجائز ہے، اور قبلہ شریف کے ادب واحترام کے خلاف ہے۔ قبلہ رخ کا علم ہوتے ہوئے ایسی ہیئت میں بیت الخلا  بنانا اور بنوانا جائز  نہیں ہے۔

چنانچہ مشکاۃ  شریف میں ہے :

’’ حضرت ابوایوب انصاری رضی اللہ عنہ راوی ہیں کہ سرکارِ  دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:  جب تم بیت الخلا جاؤ تو  قبلہ کی طرف  نہ منہ کرو اور نہ پشت، بلکہ مشرق اور مغرب کی طرف منہ اور پشت رکھو‘‘۔

’’ہمارے امام صاحب(امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ ) فرماتے ہیں کہ پیشاب، پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف نہ منہ کرنا چاہیے خواہ جنگل ہو یا آبادی و گھر ہو، اگر کرے گا تو مرتکبِ حرام ہوگا ..... حضرت امام اعظم رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ کی دلیل پہلی حدیث ہے جو ابوایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے اس حدیث میں قبلہ کی طرف منہ اور پشت نہ کرنے کا حکم مطلقاً ہے،  اس میں جنگل و آبادی و گھر کی کوئی قید نہیں ہے، لہٰذا جو حکم جنگل کا ہوگا وہی حکم آبادی کا بھی ہوگا، یہ حدیث نہ صرف یہ کہ حضرت ابوایوب ہی سے منقول ہے، بلکہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی ایک بڑی تعداد اس کی روایت کرتی ہے۔ پھر امام صاحب کی دوسری دلیل یہ ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قبلہ کی طرف منہ اور پشت نہ کرنے کا حکم قبلہ کی تعظیم و احترام کے پیشِ نظر دیا ہے، لہٰذا جس طرح جنگل میں تعظیمِ  قبلہ ملحوظ رہے گا، اسی طرح آبادی و گھر میں بھی احترامِ قبلہ کا لحاظ ضروری ہوگا، جیسا کہ قبلہ کی طرف تھوکنا اور پاؤں پھیلانا ہر جگہ منع ہے‘‘۔(مظاہر حق ) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144012200985

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں