بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بی سی ڈالنے کی شرائط اور متعلقہ تفصیل


سوال

بی سی (کمیٹی ) ڈالنا جائزہے کیا بی سی کی رقم کو تمام کاموں کےلیے استعمال کیا جاسکتاہے؟ جیسا کہ قربانی، حج وغیرہ اوربی سی ڈالتے وقت کن معاملات کوپہلے طےکرلینا چاہئے جیسے کہ اگربی سی کے دوران کسی کا انتقال ہوجائےتواس کی رقم اس کے گھروالوں سے وصول نہیں ہوسکتی توباقی لوگوں کو کیا کرنا چاہئے؟

جواب

1۔ بی سی (کمیٹی) میں تمام شرکاء کواگربرابر کی رقم دی جائے اورتمام شرکاءاخیرتک شریک رہیں ایسانہ ہوکہ جس کی کمیٹی نکلتی جائےوہ بقیہ اقساط سے بری الذمہ ہوتاجائےتو اس طرح کی کمیٹی بی سی ڈالنا جائزہے۔

2۔ شرعاً درست قرار پائی جانےوالی بی سی کمیٹی کی رقم تمام جائزکاموں میں استعمال کرسکتےہیں۔

3۔ بی سی کے دوران اگرکسی حصہ دار کا انتقال ہوجائے تو اس کی اب تک کی اداکردہ رقم بقیہ شرکاء کے ذمہ مرحوم کا قرض شمارہوگی ، بقیہ شرکاء اب تک کی وصول کردہ رقم مرحوم حصہ دار کے ورثاء کو دینےکے پابندہوں گےاوراگرمرحوم خود اپنا حصہ وصول کرچکاہوتوجمع کردہ اقساط سے زائد رقم مرحوم کے ذمہ قرض ہوگی جو اس کے ترکہ سے وصول کی جائیگی ورنہ ترکہ کی تقسیم سےپہلے اس رقم کی ادائیگی کریں گے۔فقط واللہ اعلم

 


فتوی نمبر : 143101200393

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں