بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بہن کی طرف سے صلاۃ التوبہ پڑھنا


سوال

میری ایک بہن ہے، جس نے پورے خاندان کو پریشان کیا ہوا ہے۔کافی علاج کروا چکے ہیں،  روحانی بھی اور طبی بھی۔ میرے دل میں آیا تھا کہ ہم سب بہن بھائی اس کی طرف سےصلاۃ التوبہ  پڑھیں ۔ کیا یہ کرنا صحیح ہو گا؟  اور کوئی تجویز ہو تو وہ بھی بتا دیں۔

جواب

کسی دوسرے کی طرف سےتوبہ واستغفار کرنا شرعاً جائز ہے، اس لیے اگر آپ اپنی بہن کے لیے صلاۃ التوبہ پڑھ کر اس کے لیے اللہ تعالی سے معافی مانگیں تو یہ عمل شرعاً جائز ہے،لیکن سب کو جمع کرکے اجتماعی طور پر یہ عمل نہ کیا جائے۔ نیز صلاۃ الحاجت  پڑھ  کر اللہ سے دعا کریں، صدقہ نکالنے کا اہتمام کریں ،مسئلہ سمجھنے سمجھانے سے تعلق رکھتا ہے تو حکمت سے سمجھانے کی کوشش کریں۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200274

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں