بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بہتان لگانے اور بلاتحقیق سزا دینے کاحکم


سوال

کسی پر بہتان لگانا اور بغیر تحقیق کے سزا دینا شرعاً   کیسا ہے؟ 

جواب

کسی پر بہتان لگانا شرعی اعتبار سے گناہ کبیرہ ہے، ایک روایت میں ہے کہ جس شخص نے کسی مسلمان کے بارے  میں کوئی ایسی بات کہی جو اس میں نہیں تھی تو اللہ تعالی اسےجہنمیوں کی پیپ میں رکھے گا جب تک وہ اس گناہ سے نکل نہ جائے۔(مسند احمد)

نیز  بغیر تحقیق کے سزا دینا ناانصافی اور ظلم کے دائرے میں آتا ہے، اور حدیث پاک میں ہے کہ ظلم قیامت کے دن اندھیریوں کی صورت میں آکر انسان کی مشکلات میں اضافے کا باعث بنے گا، مظلوم کو ظالم سے بدلہ دلوایا جائے گا۔  فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 143909201412

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں