بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بھولے سےمسبوق نے امام کے ساتھ سلام پھیر دیا


سوال

ایک آدمی امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہے اور اُس کی ایک رکعت نماز رہ جاتی ہے تو اب وہ مسبوق امام کے ساتھ ایک طرف تھوڑاساسلام پھیرتا ہے اور اس کو فوراً یاد  آتاہے  کہ میری تو نماز رہتی ہے،پھر اس کے بعد کھڑا ہوکر اپنی نماز پوری کرلیتاہے تو کیااس کی نماز ہو جائے گی یاپھردوبارہ نئے سرے سے نماز پڑھے گا?

جواب

مذکورہ  صورت میں اگر مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ متصل سلام پھیرا ہے تو  سجدہ سہو کے بغیر نماز  درست ہے،اور اگر امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق نے سلام پھیرا ہے تو اس صورت میں سجدہ سہو لازم  تھا، اگر سجدہ سہو ادا نہیں کیا تو  نماز لوٹانے ہوگی-فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200595

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں