ایک آدمی امام کے پیچھے نماز پڑھ رہا ہے اور اُس کی ایک رکعت نماز رہ جاتی ہے تو اب وہ مسبوق امام کے ساتھ ایک طرف تھوڑاساسلام پھیرتا ہے اور اس کو فوراً یاد آتاہے کہ میری تو نماز رہتی ہے،پھر اس کے بعد کھڑا ہوکر اپنی نماز پوری کرلیتاہے تو کیااس کی نماز ہو جائے گی یاپھردوبارہ نئے سرے سے نماز پڑھے گا?
مذکورہ صورت میں اگر مسبوق نے بھولے سے امام کے ساتھ متصل سلام پھیرا ہے تو سجدہ سہو کے بغیر نماز درست ہے،اور اگر امام کے سلام پھیرنے کے بعد مسبوق نے سلام پھیرا ہے تو اس صورت میں سجدہ سہو لازم تھا، اگر سجدہ سہو ادا نہیں کیا تو نماز لوٹانے ہوگی-فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200595
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن