زاہد جب عشاء کی جماعت پڑھنے گیا تو ایک رکعت جا چکی تھی۔امام کے سلام پھیرنے کے بعد زاہد باقی ایک رکعت پوری کرنے کے لیے اٹھ کھڑا ہوا اور سجدہ کرنے کے بعد اتحیات میں بیٹھنے کے بجائےغلطی سے دوبارہ پورا کھڑا ہو گیا ۔اب اس صورت میں اسے کیا کرنا چاہیئے۔
مذکورہ صورت میں امام صاحب کے سلام کے پھیرنے کے بعد زاہد کی جو رکعت باقی تھی وہ زاہد کی آخری رکعت تھی، اس لئے اس رکعت کے قعدہ (التحیات) میں بیٹھنا زاہد پر فرض تھا، اگر زاہد اس رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد قعدہ (التحیات) میں بیٹھنے کے بجائے سیدھا پانچویں رکعت کے لئے کھڑا ہوگیا تو جیسے ہی اسے یاد آئے تو فورا بیٹھ جائے اور قعدہ میں بیٹھ کر التحیات پڑھنے کے بعد سجدہ سہو کرے پھر دوبارہ التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر سلام پھیر دے، لیکن اگر زاہد نے یاد آنے سے پہلے پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا تو پھر اس کی فرض نماز باطل ہوجائے گی اور اسے چاہیئے کہ پانچویں رکعت کے ساتھ چھٹی ملا کر سجدہ سہو کے ساتھ نماز پوری کرکے سلام پھیر دے، لیکن فرض نماز دوبارہ سے پڑھنا اس پر لازم ہوگا۔
فتوی نمبر : 144106200259
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن