کیا بھائی بھائی کو زکاۃ دے سکتا ہے؟
بھائی اگر مستحقِ زکات ہو (یعنی اس کے پاس ساڑھے باون تولہ چاندی یا اس کی قیمت کے برابر ضرورت سے زیادہ سامان نہ ہو اور وہ سید/ہاشمی نہ ہو) تو اس کو زکات دی جاسکتی ہے، نیز قرابت داروں کو زکات دینے میں دھرا اجر ملتا ہے: ایک زکات ادا کرنے کا اور دوسرا صلہ رحمی کا۔
ملحوظ رہے کہ اپنی اولاد اور ان کی اولاد (پوتاپوتی، نواسا نواسی، نیچے تک) کو اور اپنے والدین اور ان کے والدین (دادا دادی ،نانا نانی، اوپر تک) کو زکات دینا جائز نہیں ہے، نیز شوہر اپنی بیوی کو اوربیوی اپنے شوہر کو زکات نہیں دے سکتی، ان رشتوں کے علاوہ باقی سب مستحق رشتہ داروں کو زکات دی جاسکتی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200867
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن