بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بکنگ کیے ہوئے فلیٹ، گاڑی کی زکوۃ اور واجب الادا بلوں کق زکوۃ سے منہا کرنے کی تفصیل


سوال

 1۔ میں نے ایک فلیٹ بک کروایا ہے جس کے لیے میں نے 10% ایڈوانس رقم دی ہے اور اب تک 3 قسطیں ادا کر چکا ہوں ۔ کیا فلیٹ بک کرنے میں جو ایڈوانس رقم دی اس پر زکوة واجب ہے ؟

2- اسی طرح میں نے ایجار کے تحت ایک گاڑی لی ہے جس کے لیے میں 10% ایڈوانس دیا ہے اور ہر مہینے ایجار کی قسطیں ادا کرتا ہوں ۔ اب تک 3 قسطیں ادا کر چکا ہوں ۔ کیا اس گاڑی کی ایڈوانس رقم اور قسطوں پر بھی زکوة ہے؟

3- اسی طرح میں کرایہ کے مکان میں رہتا ہوں جسکے لیے ہر 6 مہینے بعد کرایہ ادا کرتا ہوں ۔ کیا مجموعی زکوة کی رقم سے اس کو منہا کرنا ہے؟ اگر منہا کرنا ہو تو کس طرح کریں گے مہینے کے حساب سے یہ سال کے کرایہ کی رقم سے؟

4- اسی طرح واجب الادا یوٹیلیٹی بلز کو بھی مجموعی زکوة کی رقم سے منہا کرنا ہے ؟

جواب

۱)  مذکورہ فلیٹ کا ڈھانچا اگر اب تک کھڑا نہیں ہوا تو جمع شدہ رقم امانت کے حکم میں ہے، اگر  یہ رقم تنہا یا بقیہ اموال کے ساتھ مل کر نصاب کے بقدر ہے تو اس میں زکوۃ واجب ہوگی، اور اگر فلیٹ کا ڈھانچا قائم ہوچکا ہے تو دیکھا جائے گا کہ یہ فلیٹ کس نیت سے خریدا جا رہا ہے،   اگر ذاتی ضرورت رہائش وغیرہ کے لیےبک کروایا ہے تو فلیٹ کی مارکیٹ ویلیو میں زکوۃ واجب  نہیں ہوگی ، اور اگر  نفع پر بیچنے کی نیت سے  بک کروایا ہےتو  فلیٹ کی مارکیٹ ویلیو میں زکوۃ واجب الادا ہوگی، البتہ زکات کا سال پورا ہونے تک جتنی قسطیں واجب الادا ہوں گی وہ منہا ہوں گی۔ 

۲) گاڑی اگر استعمال کے لیے ہے تو اس کی ایڈوانس کی رقم اور ادا کردہ قسطوں کی  زکات واجب نہیں۔

۳)جتنے مہینوں کا کرایہ  واجب الادا  ہے اتنے کرایہ کو مجموعی رقم سے منہاکریں گے۔

۴) واجب الادا  یوٹیلیٹی بلز بھی مجموعی رقم سے منہا ہوں گے۔

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143708200048

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں