بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

12 ذو القعدة 1445ھ 21 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بڑے اجتماعات میں باجماعت نماز میں صف بندی کے مسائل کا حل


سوال

ایک بہت بڑے اجتماع میں جیسا کے کراچی یا رائونڈ کا اجتماع ہوتا ہے صف بندی کی کیا شکل ہونی چاہئے۔ سب لوگ آگے بڑھ کر صفوف کو پورا نہیں کرسکتے کیونکہ اس کیلئے بہت چلنا پڑے گا اور پیچھے ضعیف ساتھی رہ جائینگے۔ دوسرا یہ کہ پیچھے سامان بلاحفاظت پڑا رہ جائگا۔ سامان کی وجہ سے صفوف میں خلاء رہ جاتی ہے۔ نیزیہ کہ اجتماع گاہ میں راستے بھی گزر رہے ہیں جن پر لوگ چل رہے ہوتے ہیں۔ میں ہر سال اجتماع میں شریک ہوتا ہوں اور یہ ہی فکر رہتی ہے کہ صفوف میں اتصال ہو رہا ہے کہ نہی۔ آیا ہماری نماز ہورہی ہے کہ نہی۔ تبلیغ احباب نےاس سلسلہ میں کیا تدابیر اختیار کی ہیں؟ نیز مجھے کوئ کتاب بھی بتا دیجئے جس میں صف بندی سے متعلق تفصیل سے لکھا ہو۔

جواب

نماز باجماعت میں صفوں کا آپس میں متصل ہونا اقتدا درست ہونے کی منجملہ شرائط میں سے ہے ، اگر صفوں میں اتصال نہیں ہوگا تو اقتداء درست نہیں ہوگی ،چنانچہ ایسے بڑے اجتماعات  جو مسجد سے باہر کھلے میدانوں میں منعقد کیئے جاتے ہیں ،میں اگر نماز باجماعت کے دوران دو صٖٖٖفوں کے مابین اتنا فاصؒلہ ہوگا کہ درمیان سے گاڑی گذر سکے تو اتصال کی شرط فوت سمجھی جائیگی اور اقتدا درست نہیں ہوگی اس سلسلہ میں ہماری معلومات کے مطابق تبلیغی جماعت کے ذمہ داران اپنی وسعت کے مطابق پورا اہتمام کرتے ہیں کہ صفوں کے درمیان اتصال برقرار رہے اور اس کے لیئے باقاعدہ افراد مقرر کیئے جاتے ہیں جو راستوں اور گزرگاہوں کے درمیان صف بناکر اتصال کی شرط کو پورا کرتے ہیں نیز اہتمام کے ساتھ نماز سے پہلے باقاعدہ اعلانات بھی کرتے ہیں کہ اتصال فوت ہوا تو اقتداء درست نہ ہوگی۔ ھمارے خیال میں اس اہتمام کو کافی سمجھا جائے ، اس کے بعد بھی اگر کوئی فرد یا جماعت صف سے الگ ہوکر نماز پڑھتی ہے تو ان کی اقتداء درست نہ ہوگی۔ باقی صف بندی کے مسائل سے متعلق الگ سے کوئی کتاب نہیں ہے، البتہ   مسائل نماز کے موضوع پر جو  کتابیں ہیں انہی کے ضمن میں یہ مسائل بھی ذکر ہوتے ہیں، وہاں دیکھ لیا جائے۔ واللہ اعلم   


فتوی نمبر : 143606200023

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں