بچے کا نام ’’حیدر‘‘ رکھا ہے، پر بہت ضدی ہے اور نڈر ہے، ڈرتا نہیں ہے، عمر دو سال ہے. پوچھنا تھا کہ نام بھاری تو نہیں ہے؟ بدل دیں ؟
’’حیدر‘‘ کے معنی شیر کے ہیں، یہ حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ناموں میں سے ہے، یہ نام رکھنا درست ہے۔اگر آپ تبدیل کرنا چاہیں تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ تاہم نام بھاری ہونے کا تصور درست نہیں ہے، خصوصاً کسی صحابی رضی اللہ عنہ کی نسبت سے نام رکھا ہو تو اس میں یہ سوچ نہیں ہونی چاہیے۔
الصحاح تاج اللغة وصحاح العربية (2 / 625):
" والحيدرة: الأسد. وقال علي رضى الله عنه: أنا الذي سمتني أمي حيدرة * لأن أمه فاطمة بنت أسد لما ولدته وأبو طالب غائب سمته أسداً باسم أبيها، فلما قدم أبو طالب كره هذا الاسم فسماه علياً". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201533
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن