بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1445ھ 01 مئی 2024 ء

دارالافتاء

 

بچیوں کو کیسے کپڑے پہنائے جائیں؟


سوال

 ہم اپنی بچیوں کو گول قمیص پہناتے ہیں جس میں پردہ بنسبت دوسری چاک والی یعنی سائیڈو ں میں کھلی قمیص سے زیادہ اور اچھا ہوتا ہے، لیکن جس مدرسے میں ہماری بچیاں پڑھتی ہیں وہ انہیں سائیڈوں سے کھلی قمیص پہننے کا کہتے ہیں؛ لہٰذا  جواب دیجیے کہ ہم اس موقع پر کیا کریں؟

جواب

آپ کا اپنی بچیوں کے کپڑے اور ان کے پردے کے لیے فکر مند ہونا قابلِ تحسین ہے،  بچیوں کو ایسے کپڑے پہنانا چاہییں جن میں پردہ زیادہ سے زیادہ ہو، لیکن اگر  مدرسہ والے دوسری طرح کی قمیص پہننے کا حکم دیتے ہوں جس میں پردہ نسبتاً کم ہوتا ہو تو آپ مدرسہ جا کر وہاں کی انتظامیہ سے بات کریں اور ان کو اس قسم کے کپڑے پہنانے کی حکمت سے آگاہ کریں، امید ہے کہ یہ مسئلہ بہتر انداز میں حل ہو جائے گا۔

البتہ اگر مدرسے والوں نے انتظامی طور پر سب کے لیے یکساں یونیفارم مقرر کیا ہے، اور بچیاں آتے جاتے ہوئے برقع اور حجاب لے کر آتی جاتی ہیں، اور غیروں کے سامنے پردہ برقرار رہتاہے ، مدرسے میں بھی پردے کا مکمل انتظام ہے، تو معمول کے مطابق سائیڈوں سے کھلی ہوئی ایسی قمیص بنانا جس میں سے جسم یا اس کی ساخت ظاہر نہ ہو اس کی بھی گنجائش ہے، ایسا لباس تب ممنوع ہوگا جب کہ اس کی سائیڈوں کے چاک اتنے اوپر بنائے جائیں جن سے جسم یا اس کی ساخت ظاہر ہو۔  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143909201396

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں