بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بچہ گود لینے کے متعلق مسائل


سوال

اگر میں ایک بچے کو پیدائش سے ہی گود لیتا ہوں تو دودھ پلوانے کے علاوہ محرم بنانے کا اور کوئی طریقہ ہے؟

جب بچہ دو سال کا ہوجائےگا تو وہ ہمیں اور میرے والدین کو کیسے مخاطب کرےگا؟

بڑا ہوجانے کے بعد یہ ضروری تو نہیں ہے کہ اسے بتایا جائے کہ اسے گود لیا گیا ہے؟

جواب

جس نا محرم بچے کو گود لیا جائے تو  اسے کسی ایسی محرم خاتون سے دودھ  پلوانے (جس سے دودھ پینے کے بعد محرمیت کا رشتہ ثابت ہوجائے) کے علاوہ کوئی اور جائز صورت نہیں ہے جس سے وہ محرم بن جائے۔

اگر آپ  بچہ گود لیں گے تو اس کے لیے آپ کو والد اور آپ کے والدین کو دادا اور دادی پکارنا جائز نہیں ہوگا، بلکہ کسی بھی ایسےعام انداز میں مخاطب کرنا جائز ہوگا جس سے کسی بڑے کو پکارا جاتا ہے۔

بڑا ہوجانے کے بعد  بچے سے اس کا حقیقی نسب چھپانا درست نہیں۔ بچے کی نسبت اس کے حقیقی والد کی طرف کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں