اگر میں ایک بچے کو پیدائش سے ہی گود لیتا ہوں تو دودھ پلوانے کے علاوہ محرم بنانے کا اور کوئی طریقہ ہے؟
جب بچہ دو سال کا ہوجائےگا تو وہ ہمیں اور میرے والدین کو کیسے مخاطب کرےگا؟
بڑا ہوجانے کے بعد یہ ضروری تو نہیں ہے کہ اسے بتایا جائے کہ اسے گود لیا گیا ہے؟
جس نا محرم بچے کو گود لیا جائے تو اسے کسی ایسی محرم خاتون سے دودھ پلوانے (جس سے دودھ پینے کے بعد محرمیت کا رشتہ ثابت ہوجائے) کے علاوہ کوئی اور جائز صورت نہیں ہے جس سے وہ محرم بن جائے۔
اگر آپ بچہ گود لیں گے تو اس کے لیے آپ کو والد اور آپ کے والدین کو دادا اور دادی پکارنا جائز نہیں ہوگا، بلکہ کسی بھی ایسےعام انداز میں مخاطب کرنا جائز ہوگا جس سے کسی بڑے کو پکارا جاتا ہے۔
بڑا ہوجانے کے بعد بچے سے اس کا حقیقی نسب چھپانا درست نہیں۔ بچے کی نسبت اس کے حقیقی والد کی طرف کرنا ضروری ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144105200374
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن