بچے کو جو عیدی ملتی ہے یا کوئی ویسے ہی خوشی میں پیسے دے دیتا ہے، کیا والدین اپنے لیے اس پیسے کو استعمال کرسکتے ہیں؟
اگر کسی موقع پر پیسےدینے والے صراحت کردیں یہ رقم بچے کے لیے یا اس کی والدہ یا والد کے لیے ہے تو جس کی صراحت کریں گے وہی اس کا مالک ہوگا۔
اگر عرف یہ ہے کہ یہ پیسے ماں باپ کو دینا مقصودہوتے ہیں ،صرف ظاہراً بچوں کے ہاتھ میں دیے جاتے ہوں ، جیسا کہ عام طورپر عقیقہ وغیرہ کی تقریب میں ہوتا ہے تو ان چیزوں کے مالک والدین ہی ہوں گے،وہ اس میں جو چاہیں تصرف کرسکیں گے۔
اگر عرف یہ ہے کہ وہ پیسے بچے ہی کو دی جاتی ہیں تو پھر اس کا مالک بچہ ہی ہوگا۔اس پیسے کو والدین اپنے مصرف میں استعمال نہیں کرسکتے، ہاں بچے ہی کے کسی کام میں استعمال کرسکتے ہیں، اس لیے کہ یہ مال بچے کی ملکیت ہے اور والدین اس کے ولی ہیں، اور اگر بچہ اجازت بھی دے دے کہ آپ میرا مال استعمال کرلیں تو بھی اس کی اجازت معتبر نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143909201063
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن