میں نے اپنے چھوٹے بیٹے کا نام ’’محمد حمزہ‘‘ رکھا ہے،جس کو بلڈ کینسر ہو گیا ہے، اس کی عمر 3 سال اور 8 مہینے ہے، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ نام ٹھیک نہیں ہے، آپ اس کا نام بدل دیں؟
نام کے اثر کا انسان کی صحت پر اثر انداز ہونے کا یا نام کے بھاری ہونے کا عقیدہ رکھنا شرعاً درست نہیں ہے، شریعت نے اولاد کے اچھے نام رکھنے کا حکم دیا ہے، نام اچھا ہونے کے باوجود اگر بچہ بیمار ہو تو یہ بیماری اللہ کی طرف سے ہے، اس کا نام سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جب کہ ’’محمد حمزہ‘‘ اچھا نام ہے، یہ صحابی رسول، آپ ﷺ کے چچا کا نام تھا، جن کا لقب ”اسد اللہ واسد رسولہ“(اللہ اور اس کے رسول کا شیر ) ہے، ان کے نام پر نام رکھنا باعثِ برکت بھی ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200534
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن