بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بچوں کے مستقبل کے لیے رکھے ہوئے پلاٹ پر زکات کا حکم


سوال

ایک آدمی نے قرض لے رکھا  ہے اور ساتھ ہی پلاٹ بھی لے رکھا ہے بچوں کے مستقبل کے لیے،  کیا پلاٹ پر زکاۃ ہو گی؟ اور  کیا قرض کی رقم منہا  ہو گی زکاۃکے لیے؟

جواب

          اگر پلاٹ  اس نیت سے لیا تھا کہ  بچوں کی شادی کے وقت ان کو دے دوں گا  یا اس کو فرو  خت کرکے بچوں کی شادی کراؤں گا تو اس پلاٹ پر زکاۃ لازم نہیں ہوگی ، اور قرض کی رقم نکالنے کے بعد جتنی رقم بچے اس پر  زکاۃ لازم ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143908200821

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں