میری والدہ محترمہ کی عمر 75سال کے قریب ہے، بہت ضعیف اورکمزور ہیں، بیمار بھی رہتی ہیں، شوگر،بلیڈپریشراورجوڑوں کا درد ہے ، ان کے لیے روزے کا کیا حکم ہے؟ پچھلے سال بھی چند روزے رکھے تو بیمار حوگئیں تھیں، مستحق ہیں، فدیہ بھی نہیں دے سکتیں۔
آپ نے اپنی والدہ کی جو کیفیت ذکر کی ہے کہ ان کو متعدد بیماریاں ہیں، ان کی عمر بھی زیادہ ہے اور پچھلے سال روزے رکھنے کی وجہ سے ان کی طبیعت بھی خراب ہو گئی تھی، اب اگر غالب گمان اور تجربہ یہی ہے کہ روزہ ان کے لیے مضر ہے یا ماہر دین دار ڈاکٹر ان کے لیے روزہ رکھنا مضر بتائے تو ایسی صورت میں انہیں روزہ چھوڑنے کی اجازت ہوگی، اور روزے کے بدلے اس کا فدیہ ادا کرنا لازم ہو گا، اگر ابھی فدیہ دینے پر قادر نہیں ہیں تو جب کبھی کوئی رقم حاصل ہو اور فدیہ دینے پر قادر ہوں اس وقت فدیہ ادا کر دیں، یا ان کا کوئی قریبی عزیز بطورِ تبرع انہیں بتاکر ان کی طرف سے فدیہ ادا کردے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908201033
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن