بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بوجہ مجبوری نومولد بچے کے ایک ہی کان میں اذان و اقامت کہنا


سوال

میر ا بیٹا پیدا  ہوا ہے  قبل از وقت پانچ چھ ماہ میں، ڈاکٹرز نے کروٹ دینے سے منع کیا تھا، اس لیے اس کے ایک ہی  کان میں اذان اور اقامت دے دی، کیا یہ طریقہ درست ہے؟ اور نام میکائیل رکھنے کا سوچا ہے کیا درست ہے؟یا کوئی اور نام بتادیں!

جواب

بوجہ مجبوری ایک ہی کان میں اذان واقامت دینے میں کوئی حرج نہیں۔

میکائیل نام کے بجائے انبیاءِ کرام  علیہم الصلاۃ والسلام یا صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین یا صلحائے امت کے ناموں میں سے  کوئی نام تجویز کرنا شرعاً زیادہ بہتر  ہے ۔

 آپ ﷺ کا ارشاد ہے:’’سموا بأسماء الأنبياء ولا تسموا بأسماء الملائكة‘‘۔

یعنی  ’’ تم اپنے بچوں کے نام انبیاء کے نام پر رکھو، فرشتوں کے نام پر مت رکھو‘‘۔

اسی وجہ سے بعض علماء کرام نے فرشتوں کے نام پر نام رکھنے کو مکروہ کہا ہے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200242

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں