بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بندوق سے شکار کرنے کا حکم


سوال

بندوق سے شکار کرتے ہوئے اگر تکبیر کہی جائے اور اس گولی سے جانور مر گیا، ذبح نہیں کیا۔تو اس کا کھانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

بندوق کی گولی سے کیا ہوا شکار جب تک "بسم اللہ" یا "اللہ اکبر"  کہہ کر ذبح نہ کیا جائے اس وقت تک اس کا گوشت کھانا جائز نہ ہو گا ؛ کیوں کہ گولی سے زخم لگتا ہے ذبح نہیں ہوتا اور شریعت میں ذبیحہ کے حلال ہونے کے لیے ذبح ہونا ضروری ہے، لہٰذا بسم اللہ پڑھ کر چھوڑی ہوئی گولی سے کیا ہوا شکار ذبح سے قبل مر جائے تو اس کا کھانا جائز نہیں ہے، حرام ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 471):
"(فإن تركها) أي الذكاة (عمداً) مع القدرة عليها (فمات) ...... (أو بندقة ثقيلة ذات حدة) لقتلها بالثقل لا بالحد ... حرم)".
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200941

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں