ایزی پیسہ شاپ والے بلز داخل کرتے ہیں اور وہ بل والوں سے 5 یا 10 روپے لیتے ہیں، جب کہ ایزی پیسہ کمپنی والے خود اپنی طرف سے 5 روپے کمیشن دیتے ہیں اور اگر بل تاریخ ادائیگی سے لیٹ ہوجائے تو پھر وہ جرمانہ شاپ والے ادا کرتے ہیں۔ یا اگر کوئی اور نقصان ہو جائے تو بھی کمپنی ذمہ دار نہیں ہوتی۔ آیا ایزی پیسہ شاپ والوں کے لیے 10 یا 5 زائد رقم وصول کرنا جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں بلز کی ادئیگی پر کمپنی کی جانب سےاگر کوئی فیس وصول نہیں کی جاتی اور کمپنی اپنے نمائندہ کو مقررہ شرح کے مطابق نفع بھی دیتی ہے اور ان کو کسٹمر سے زائد رقم وصول نہ کرنے کا پابند بھی کرتی ہے اور خلاف ورزی کی صورت میں اپنے نمائندہ کا لائنسس تک منسوخ کردیتی ہے تو اس صورت میں کمپنی کے نمائندوں کے لیے کسٹمر سے زائد رقم وصول کرنا شرعاً ناجائز ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144102200102
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن