بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

بلاد بعیدہ میں الگ الگ شب قدر کا ہونا


سوال

چاند کی رویت بلاشبہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے، مگر چاند کی پیدائش کا وقت انتہائی مختصر ہوتا ہے، راہ نمائی فرمائیں کہ اگر سعودی عرب اور پاکستان کے وقت میں دو گھنٹے کا فرق ہے تو  ’’لیلہ القدر‘‘  طاق راتوں میں سے کس کی ٹھیک ہوگی؟  کیوں کہ پاکستان میں اگر اکیسواں روزہ ہوگا تو سعودیہ میں بائیسواں ہوگا،  نیز  ’’لیلہ قدر‘‘  ایک ہی ہوتی ہوگی؟  راہ نمائی فرمائیں!

جواب

جس طرح نماز وں کے اوقات تہجد اور سحر و افطاروغیرہ میں ہر ملک کا اپنا وقت معتبر ہے، سعودی عرب میں نمازوں کے اوقات کو دیگر ممالک میں نمازوں کے لیے معیار قرار نہیں دیا جاسکتا ، اور عید ،روزہ اور قربانی میں بھی ہر ملک کی اپنی رؤیت کا اعتبارہے، اور عرفہ کے روزہ کے بارے میں بھی ہر ملک کی اپنی رؤیت معتبرہے، اسی طرح  ’’لیلۃ القدر‘‘  بھی ہر ملک کی اپنی تاریخ کے حساب سے ہوگی، بلادِ بعیدہ  جن کےطلوع وغروب میں کافی فرق پایاجاتا ہے اور جن کی رؤیت ایک دوسرے کے حق میں معتبر نہیں ہے، ایسے ہر ملک والے اپنے اپنے ملک کی تاریخ کے حساب سے ’’لیلۃ القدر‘‘ کو تلاش کریں گے۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144010200009

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں