بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بغیر داڑھی اور بغیر وضو کے اذان کہنے کا حکم


سوال

سعودی عرب میں بغیر داڑھی کے اور بغیر وضو کے اور جوتے پہن کر اذان دیتے ہیں اور نماز بھی کلین شیو والے کرواتے ہیں،  تو کیا حکم ہے اس بارے میں؟

جواب

جو شخص داڑھی کاٹتا ہے وہ شرعاً فاسق کہلاتا ہے اور فاسق کی اذان و امامت دونوں مکروہ ہے۔ نیز اذان دینے والے کے لیے  بھی افضل یہ ہے کہ وہ با وضو ہو اور جوتے اتار کر با وقار طریقے سے اذان دے ، لیکن اگر بغیر وضو کے اور جوتوں سمیت اذان دے گا تو اذان درست ہو جائے گی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008200100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں