کیا اہلِ حدیث اور بریلوی مولوی کے پیچھے نماز پڑھنا صحیح ہے؟
اگر امام کسی قسم کا شرکیہ عقیدہ نہیں رکھتا ، البتہ بدعت پر عمل پیرا ہے تو اس کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ ہے، لیکن اگر اس کے علاوہ کوئی جماعت نہیں مل رہی تو اس کے پیچھے نماز نہ چھوڑے، جماعت کا ثواب مل جائے گا۔
اگر غیر مقلد امام کا عقیدہ صحیح ہو اورنماز کے ارکان و شرائط میں دوسرے ائمہ کرام رحمہم اللہ کے مذاہب کی رعایت رکھتا ہوتو اس کی اقتدا میں نماز پڑھنا بلا کراہت درست ہے، اگر رعایت نہ رکھنے کا یقین ہو تو اس کے پیچھےنماز پڑھنا صحیح نہیں۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200022
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن