اگر کسی بھی پانی کے برتن یا ٹینکی میں بلی منہ ڈال دے تو اس پانی کا کیا حکم ہے؟ اس پانی کو پینے کے لیے یا وضو و غسل کے لیے استعمال کر سکتے ہیں؟
صورتِ مسئولہ میں ایسے پانی کا استعمال مکروہ تنزیہی ہے، تاہم اگر نعم البدل با سہولت میسر نہ ہو تو ایسے پانی کے استعمال میں کراہت باقی نہیں رہتی، البتہ بالیقین چوہا کھانے کے فوراً بعد بلی نے پانی میں منہ ڈالو ہو تو اس صورت میں پانی ناپاک ہوجائے گا، اس کا استعمال کسی طور پر جائز نہ ہوگا۔
تفصیل کے لیے دیکھیے:
https://www.banuri.edu.pk/readquestion/بلی-برتن-میں-منہ-ڈال-دے-144104200771/21-12-2019
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144107200843
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن