میں رنگ کر رہا تھا میری داڑھی کے چند بالوں پر رنگ لگ گیا، میں نے غسل کرکے نماز پڑھ لی بعد میں رنگ لگا دیکھا. کیا اس صورت میں وضو اور غسل ہوگیا ؟
اگر رنگ کے کثیف ( گاڑھا ) اور ذی جرم (جسم والا) ہونے کی وجہ سے بالوں تک پانی نہ پہنچا ہو تو غسل اور وضو نہیں ہوا، رنگ کو زائل کرنے کے بعد صرف ان بالوں پر پانی ڈال دینا کافی ہے جن پر رنگ لگا ہوا تھا، دوبارہ نئے سرے سے پورا وضو اور غسل کرنا ضروری نہیں ہے، البتہ پچھلے غسل اور وضو سے جو نمازیں آپ نے پڑھی ہیں ان کا اعادہ کرنا لازمی ہے۔
البتہ داڑھی کے جو بال ٹھوڑی سے نیچے لٹک رہے ہوں اور چہرے کی حدود سے باہر ہوں تو چوں کہ وضو میں ان کا دھونا ضروری نہیں ہے؛ اس لیے اگر ان پر رنگ لگا رہ گیا تب بھی وضو ہو جائے گا اور نماز کے اعادہ کی ضرورت نہ ہوگی، لیکن واجب غسل میں داڑھی کے تمام بالوں سمیت پورے جسم کا دھونا فرض ہے؛ اس لیے اگر چہرے کی حدود سے نیچے لٹکنے والے داڑھی کے بالوں پر بھی رنگ لگا رہ گیا تو فرض غسل نہیں ہوگا جب تک رنگ کو زائل کر کے ان بالوں پر پانی نہ بہالیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143908200787
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن