بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

16 شوال 1445ھ 25 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

بالغہ شادی شدہ عورت کے زنا کی سزا


سوال

اگر گیارہ سالہ کم عمر بیوی، جس کو حیض آئے ہوں، زنا کی مرتکب ہو جائے اور اس کا اقرار کرلے تو کیا اسے شریعت کے مطابق سنگسار کیا جائے گا یا اسے نوعمری کی وجہ سے معاف کیا جا سکتا ہے؟

جواب

’’زنا‘‘ کبیرہ گناہوں میں سے سخت ترین گناہ ہے،   ’’زنا‘‘ کی شرعی سزا (حد) مقرر ہے،  اگر کوئی شخص اس فعلِ شنیع کا ارتکاب کرے اور  شرائط کے مطابق چار گواہوں کے ذریعہ، یا چار مرتبہ قاضی کی مجلس میں اقرار کے ذریعہ (جس کی تفصیل کتبِ فقہ میں موجود ہے) اس کاثبوت ہوجائے تو شریعتِ محمدیہ میں ایسے فرد پر ’’حدِّ زنا‘‘ کانافذکرنالازم ہے۔

زناکی شرعی سزایہ ہے کہ اگر بالغ شادی شدہ مردیا عورت زنا کرے تو  اس کو سنگ سار  کیا جائے  اوراگرغیرشادی شدہ اس حرکت کا مرتکب ہو تواس کو سوکوڑے مارے جائیں۔ ثبوت کے بعد سزا کو معاف کرنے کا اختیار قاضی کو نہیں ہے۔ عاقلہ بالغہ ہونے کی صورت میں محض کم عمری کی بنا پر سزا ساقط نہیں ہوتی،  بلکہ جرم کا ارتکاب بلوغت کے بعد عمر کے کسی بھی مرحلہ میں ہو اور شرعی اصولوں کے مطابق اس جرم کا ثبوت بھی ہوجائے تو اب سزا کا لاگوکیاجاناشرعی حکم ہے؛ کیوں کہ اَحکام کا مکلف ہونے کا مدار بلوغت پر ہے؛ لہذا اگر لڑکی  بالغہ اور شادی شدہ ہے تو اس کی بھی سزا سنگ سار   کرنا ہی ہے۔ واضح رہے کہ شریعت کی نظر میں نو سال کے بعد لڑکی بالغ ہوسکتی ہے، لہذا اس کے بعد اگر بلوغت کی کوئی علامت پائی گئی تو وہ بالغہ شمار ہوگی۔

لیکن یہ یاد رہے کہ  سزاؤں  (اور تعزیرات )کے نفاذ کا اختیار اسلامی حکومت اور عدلیہ کوہے، ہرفرد کوسزاؤں کے نفاذ کا اختیار شریعت نے نہیں دیاہے۔ خدانخواستہ اگر ایسا واقعہ پیش آجائے (والعیاذباللہ) تو مسلمانوں پر  لازم ہے کہ زجراً و توبیخاً ایسے بدکردارمرد وعورت  سے تعلقات، سلام کلام،میل جول وغیرہ ترک کردیں اور جب تک وہ توبہ نہ کرے اور اس کی توبہ کا خلوص قرائن سے معلوم نہ ہوجائے یا حکومت وعدلیہ اس پر سزا نافذ کردے ، اس وقت تک اس سے ترکِ تعلقات قائم رکھیں۔

فتاوی شامی میں ہے :

" فيشترط الإمام لاستيفاء الحدود". (6/549)

بدائع الصنائع میں ہے :

"ألا ترى أن الإمام يملك أمورا لا تملكها الرعية وهي إقامة الحدود". (2/379)

فتاوی ہندیہ میں ہے :

"(الحد)وركنه : إقامة الإمام أو نائبه في الإقامة". (15/57) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144105200738

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں