باغ کو ٹھیکے پر لینا جائز ہے یا نہیں؟ کبھی درخت پر سودہ کے وقت پھل بالکل پیدا نہیں ہوئے ہوتے۔ کبھی ابتدائی نئے ہلکے سے کچے نکلے ہوتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں کچھ مدت کے لیے پھل پکنے تک کے لیے درخت پر چھوڑ دیتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟
اگر پھل بالکل نہ نکلے ہوں تو باغ کو ٹھیکے پر لینا مطلقاً ناجائز ہے۔اگر ہلکے اور کچے نکلے ہوں اور ان کو درخت پر چھوڑدینے کی شرط لگائی جائے تب بھی یہ ٹھیکہ ناجائز ہوگا، البتہ اگر کافی حد تک پھل پک گئے اور علاقے کا عام رواج بھی ایسا ہی ہوکہ درختوں پر پھل چھوڑدیے جاتے ہوں تو ایسی صورت میں اس باغ کا ٹھیکہ لینا جائز ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143802200043
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن