بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

باغ ٹھیکہ پر لینے کے مسائل


سوال

باغ کو ٹھیکے پر لینا جائز ہے یا نہیں؟ کبھی درخت پر سودہ کے وقت پھل بالکل پیدا نہیں ہوئے ہوتے۔ کبھی ابتدائی نئے ہلکے سے کچے نکلے ہوتے ہیں۔ دونوں صورتوں میں کچھ مدت  کے لیے  پھل پکنے تک کے لیے  درخت پر چھوڑ دیتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟

جواب

اگر پھل بالکل نہ نکلے ہوں تو باغ کو ٹھیکے پر لینا مطلقاً ناجائز ہے۔اگر ہلکے اور کچے نکلے ہوں اور ان کو درخت پر چھوڑدینے کی شرط لگائی جائے تب بھی یہ ٹھیکہ ناجائز ہوگا، البتہ اگر کافی حد تک پھل پک گئے  اور علاقے کا عام رواج بھی ایسا ہی ہوکہ درختوں پر پھل چھوڑدیے جاتے ہوں تو  ایسی صورت میں اس باغ کا ٹھیکہ لینا جائز ہوگا۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143802200043

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں