بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک مسجد کا قالین دوسری مسجد میں بچھانا کیسا ہے؟


سوال

ایک مسجد کا  قالین دوسری مسجد میں بچھانا کیساہے؟

جواب

ایک آباد مسجد کا سامان جیسے: چٹائی، قالین، وغیرہ، دوسری مسجد میں لے جانا جائز نہیں ہے۔ فتاوی دارالعلوم میں ہے: ”ایک مسجد آباد کا سامان دوسری مسجد میں لے جانا اور استعمال کرنا درست نہیں“ ۔(فتاوی دارالعلوم: ۳/۴۷۵)

قال ابن عابدین:

"ولایجوز نقلُه ونقل ماله إلی مسجد آخر، وهو الفتوی، حاوي القدسي. وأکثر المشائخ علیه، مجتبی، وهو الأوجه". (الدر المختار مع رد المحتار: ۶/۴۲۹، کتاب الوقف) 

البتہ اگر کثرتِ استعمال سے پرانا ہوجائے اور مسجد میں کوئی نیا قالین لے آئے یا  پرانے کی ضرورت نہ رہے اور اس مسجد سے زیادہ کسی اور مسجد کی ضرورت ہو تو دوسری مسجد میں دیا جاسکتاہے۔فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144008201011

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں