بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک عام مسلمان دین کیسے سیکھے؟


سوال

میں نے پڑھا ہے کہ شریعت میں تین چیزیں ہیں، ایمان، اسلام اور احسان. ایمان سے مراد عقائد اہل سنت والجماعت، اسلام سے مراد اعمال یعنی حرام حلال، واجب، مکروہ، مستحب وغیرہ اور احسان سے مراد تزکیہ نفس اور اخلاص. آپ مجھے بتائیے کہ میں ان چیزوں کو کیسے حاصل کرسکتا ہوں؟ میں بچپن سے اب تک عقائد اور اعمال کے متعلق پڑھتا اور سنتا آیا ہوں، میں نے مولانا اشرف علی تھانوی کی کتب تعلیم الدین اور بہشتی زیور اور مفتی کفایت اللہ کی کتاب تعلیم الاسلام میں بھی عقائد و اعمال کے بارے میں پڑھا ہے، اس کے علاوہ مولانا ادریس کاندھلوی کی کتاب عقائدالاسلام کا بھی مطالعہ کررہا ہوں اور قرآن کی تفسیر بھی پڑھنے کا ارادہ رکھتا ہوں، میں عام لوگوں کے لیے لکھی گئی کتب پڑھتا ہوں اور جو بات سمجھ نہیں آتی وہ کسی عالم دین سے پوچھ لیتا ہوں، اس میں کوئی حرج تو نہیں؟

جواب

اسلام، ایمان اور احسان دین کی بنیادیں ہیں، کتبِ حدیث میں "حدیثِ جبرئیل" کے عنوان سے مشہور حدیث میں ان تینوں بنیادوں کا ذکر آیا ہے، اور علماء کے نزدیک یہ دین پورے دین کا خلاصہ پیش کرتی ہے، بہرکیف آپ کے لیے یہی صورت بہتر ہے کہ عقائد واعمال سے متعلق جن کتب کا آپ نے ذکر کیا ہے، ان کے ساتھ درج ذیل چند کتب مطالعہ میں رکھیں: اصولِ دین مفتی عبدالواحد مدظلہ معارف الحدیث مولانا محمد منظور نعمانی رحمہ اللہ معارف القرآن مفتی محمد شفیع رحمہ اللہ دنیا کی حقیقت مولانا محمد یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ وغیرہ. یاد رہے کہ مطالعے کیے لیے کتابوں کا انتخاب ایک مشکل مرحلہ ہے، اس راہ میں پھسلن کے امکانات بہت زیادہ ہیں، اس لیے کسی صاحبِ مطالعہ ومتقی عالم کی مشاورت سے کتب منتخب کریں. احسان کا جہاں تک تعلق ہے تو یہ کتابی چیز نہیں، نہ ہی کتابوں سے حاصل ہوسکتی ہے، اس کے حصول کے لیے عبادات وتقوی کے اہتمام کے ساتھ مشایخ وعلما کی صحبت بھی ضروری ہے، اس لیے کسی متبعِ سنت وپابندِ شریعت بزرگ سے بھی تعلق قائم کریں اور ان کی مجالس وصحبت سے فائدہ اٹھانے کی کوشش کریں، اور مسائل میں کسی مستند عالم یا مفتی سے رجوع کرتے رہیں، واللہ اعلم


فتوی نمبر : 143703200002

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں