بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

11 شوال 1445ھ 20 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک صحابی اور ان کی اہلیہ کے پاس ایک ہی چادر والے قصے کی حیثیت


سوال

ایک صحابی کا یہ قصہ مشہور ہے کہ وہ فجر کے بعد فوراً نماز پڑھ کر نکل جاتے تھے،  رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں شرکت نہیں کرتے تھے، جب اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وجہ پوچھی تو بتایا کہ گھر میں اور کوئی کپڑا نہیں سوائے اس کے جو میرے جسم پر ہے؛ لہذا میں گھر جا کر اپنی اہلیہ کو یہ چادر دیتا ہوں اور پھر وہ نماز پڑھتی ہے، اس لیے آپ کی مجلس میں نہیں بیٹھ پاتا ، اس قصے کی کیا اسنادی حیثیت ہے ؟ کیا اس کو بیان کرسکتے ہیں؟

جواب

سوال میں مذکور واقعہ کو شیخ متولی شعراوی نے اپنی تفسیر میں سورہ نور کی آخری آیت کے تحت، نیز سورہ طہ میں بغیر سند کے ذکر کیا ہے،  تلاشِ بسیار کے باوجود ہمیں یہ واقعہ حدیث و تفسیر کی کسی کتاب میں کسی سند معتبر سے نہیں ملا ہے، اس لیے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب منسوب کرکے بیان کرنا درست نہیں ہے، البتہ ایسے قصے ثابت ہیں، جن میں صحابہ کی تنگی معیشت اور کپڑوں کی قلت کا ذکرہو ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200965

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں