1 ۔ ہم دو بھائی ہیں باہر ملک سے مال منگواتےہیں آپس میں بٹوارہ نہیں ہوا ہے، دونوں بھائیوں میں سے ایک بھائی اپنے بیٹے پر مال بیچ سکتا ہے ؟
2۔ ہم دو بھائی ہیں ایک بار بٹوارہ ہوگیا، بعد میں دوبارہ شراکت کی باہر ملک سے مال منگوایا دونوں میں سے ایک اپنے بیٹے کو مال دے سکتا ہے؟
3۔ ہم دو پارٹنر ہیں میرا حصہ پچاس لاکھ ہے دوسرے پارٹنر کا ایک کروڑ ہے،ہم باہر ملک سے مال منگواتےہیں ،میں یا میرا پارٹنر اپنے بیٹے پر یہ شراکتی مال بیچ سکتا ہے؟ اور وہ مال جو ہم نے بیٹے پر بیچ دیا اس میں اگر منافع ہوا تو اس منافع میں میرا یا میرا پارٹنر کا حق ہے یا نہیں ؟
1,2,3۔ سائل یا اس کا شریک اپنے بیٹے کے ساتھ اس کے کاروبار میں شریک نہیں ہیں تو ان کا اپنے بیٹے کو مال فروخت کرکے نفع کمانا جائز ہے، جو نفع ہوگا وہ شرکاء میں ان کے حصص کے مطابق تقسیم ہوگا۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143907200080
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن