بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک رکعت نفل پڑھنا


سوال

کیا ایک رکعت نفل نماز بھی ہو سکتی ہے؟ میں نے ایک کتاب میں نمازِ حاجت کا ایک  طریقہ پڑھا،  جس کی کی ایک ہی رکعت ہے، اس لیے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا کسی روایت یا کسی فقہ امام کے حوالے سے ایک رکعت کا کوئی جواز یا جائز ہے؟

جواب

 نماز کم ازکم دو رکعت ہے ، ایک رکعت نماز پڑھنا شرعاً جائز نہیں،  رسول اللہ ﷺ نے اس سے منع فرمایا ہے۔

 عمدۃ القاری مٰیں ہے:

"أخرجه ابن عبد البر في ( التمهيد ) عن أبي سعيد أن رسول الله نهى عن البتيراء ... لأنه ورد النهي عن البتيراء وهو التنفل بركعة واحدة". (354-362/4)

  مؤطا امام محمد میں ہے:

"قوله : ثلاث ... إلخ لما أخرجه النسائي عن عائشة : كان النبي صلى الله عليه و سلم لايسلم في ركعتي الوتر. ورواه الحاكم وقال : صحيح على شرط الشيخين بلفظ : كان يوتر بثلاث لايسلم إلا في آخرهن . وأخرج محمد في " كتاب الآثار " عن ابن مسعود أنه قال : ما أجزأت ركعة قط وأخرجه الطبراني عن إبراهيم قال : بلغ ابن مسعود أن سعدا يوتر بركعة فقال : ما أجزأت ركعةً قط".(260/1 ط: دارالقلم)  فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144103200548

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں