بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 رمضان 1445ھ 28 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسے ہوٹل میں ملازمت جس میں حرام اشیا مہیا کی جاتی ہوں


سوال

میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ ہوٹل انڈسٹری میں ملازمت کرنا کیسا ہے۔ دبئی جیسے شہروں میں بڑے ہوٹلوں میں جہاں مہمانوں کو ٹھرانے کا انتظام ہوتا ہے وہاں کئی غیرمناسب اور حرام اشیاء بھی مہیا کی جاتی ہیں جیسے شراب اور خنزیر کا گوشت۔ کیا ایسی جگہ اکاونٹنٹ یا کمپیوٹر آپریٹر کی نوکری جوکہ براہ راست ان چیزوں سے وابستہ نہیں کرنا جائزاور مناسب ہے؟ ممکن ہے کہ کسی حرام چیز کا کمپیوٹر میں اندراج کرنا یا اسکا حساب کتاب کرنا پڑے یا پھر بالواسطہ ان چیزوں سے منسلک ہو۔ بہرحال ایسی جگہ جس کا بنیادی کاروبار تو لوگوں کو ٹھرنے کی جگہ مہیا کرنا ہو مگر اس میں شراب خانہ بھی موجود ہو کیا جائز ہے؟ 

جواب

مذکورہ ملازمت مجموعی حیثیت سے جائز ہے البتہ حرام اشیاء یا سہولت دینے کی وجہ سے رقم کی وصولی یا اس کا حساب کرنے سے گناہ ہوگا۔


فتوی نمبر : 143702200031

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں