بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

10 شوال 1445ھ 19 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایسا عمامہ باندھ کر نماز ادا کرنا جس کا کنارہ ناپاک ہو


سوال

اگر عمامہ کا ایک کنارہ ناپاک ہے، مگر نماز پڑھنے والے نے اس کنارے کو لگ کردیا اور دوسرے کنارے سے آدھا عمامہ باندھ لیا تو نماز ہوگی یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر ناپاک حصہ کو الگ کرنے سے مراد یہ ہے کہ اسے کاٹ کا الگ کردیا اور بقیہ پاک حصہ سے عمامہ باندھ کر نماز ادا کی، تو اس صورت میں نماز ہو جائے گی، تاہم اگر الگ کرنے سے مراد یہ ہے کہ پاک کپڑے سے عمامہ باندھا جائے اور ناپاک حصہ لٹکے رہنے دیا جائے، اور نجاست کی مقدار اتنی ہو جو شرعاً معاف نہیں ہے  تو اس صورت میں نماز نہیں ہوگی۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144004200908

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں