شریعہ کیا حکم دیتی ہے کہ مالک مکان ایسے شخص کو کرائے پر مکان دے جو مکان میں رہ کر گناہ کے کام ٹی وی، کیبل، فلم، گانا وغیرہ کے کام بھی کرے، کیا مالکِ مکان اس گناہ کا بھی ذمہ دار ہوگا؟ ایک عالم صاحب کہتے ہیں کہ :ایسے شخص کو مکان کرائے پر نہ دوں جو اس میں گناہ کے کام کرتا ہو۔ پانچ چھ ماہ سے ایسے کرائے دار کی تلاش میں ہوں لیکن اب تک ایسا کرایہ دار مل ہی نہ سکا جو اس مکان میں ٹی وی فلم وغیرہ نہ دیکھنے کا عہد کرتا ہو۔شرعی راہ نمائی کر دیں۔
اگر کرایہ دار اس مکان میں کسی ناجائز کام یا ناجائز کاروبار ہی کے مقصد سے مکان کرائے پر لے رہا ہے، تو ایسے کرائےدار کو مکان کرائے پر دینا گناہ کے کام میں تعاون کی وجہ سے ناجائز ہوگا، البتہ اگر مکان کرائے پر لینے کا اولین مقصد اس میں صرف رہائش اختیار کرنا ہو، اور پھر کرایہ دار اس مکان میں گناہ کے کام بھی کرتا ہو، تو ایسے شخص کو مکان کرائے پر دینے کی گنجائش ہوگی اور مالکِ مکان کرایہ دار کے گناہوں کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143801200028
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن