بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

18 رمضان 1445ھ 29 مارچ 2024 ء

دارالافتاء

 

ایزی پیسہ اکاؤنٹ پر کچھ پیسوں کے عوض کال اور انٹرنیٹ کی سہولت ملنے کا حکم


سوال

ایزی پیسہ اکاؤنٹ میں ایک ہزار روپے رکھنے پر کمپنی کی طرف سے پچاس فری منٹس اور 50 ایم بی انٹرنیٹ روزانہ دی جاتی ہے، لیکن اس کے عوض روزانہ 24 پیسے کاٹ دیتی ہے، اور میں نے کمپنی سے تحقیق کی تو وہ کہہ رہے تھے کہ 24 پیسے منٹس اور ایم بی کے عوض کاٹ دیے جاتے ہیں۔ مہربانی فرماکر مذکورہ صورت میں مسئلہ  کی وضاحت فرمادیں!

جواب

عام طور پر   پچاس فری منٹس اور 50 ایم بی انٹرنیٹ کی قیمت پندرہ پیسے نہیں ہوتی، بلکہ ان کی قیمت زیادہ ہوتی ہے، ایزی پیسہ والوں نے  ان کی قیمت اس ہزار روپے رکھنے کی وجہ سے کم رکھی ہے، یہی وجہ ہے کہ اگر صارف اکاؤنٹ میں ہزار روپے نہ رکھوائے تو  مذکورہ فری منٹس اور انٹرنیٹ ایم بی اتنے کم معاوضہ پر نہیں دیے جاتے۔

اور جو ہزار روپے رکھے جاتے ہیں ان کی حیثیت قرض کی  ہے اور قرض پر کسی بھی قسم کا مشروط نفع سود ہے،  لہذا مذکورہ صورت جائز نہیں ہے۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 63):
"وفي الخانية: رجل استقرض دراهم وأسكن المقرض في داره، قالوا: يجب أجر المثل على المقرض؛ لأن المستقرض إنما أسكنه في داره عوضاً عن منفعة القرض لا مجاناً". 
فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144007200170

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں