بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

14 شوال 1445ھ 23 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

ایام حیض میں جنسی رغبت کا علاج


سوال

میں شادی شدہ ہوں،  میرا ایک مسئلہ ہے کہ جب بھی میری بیوی ایامِ حیض میں ہوتی ہے تو میرا دل کرتا ہے کہ اس سے جماع کروں ۔اور جب وہ پاک ہوتی ہے تو پھر نفرت جیسی ہوتی ہے۔یعنی دل کرتا ہے کہ اس سے دور رہوں ، میری راہ نمائی فرمائیں۔

جواب

 ایامِ حیض میں بیوی سے ہم بستری کرنا حرام ہے۔اللہ تعالی نے قرآن کریم میں ایسے عمل سے منع فرمایا ہے۔﴿وَیَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْمَحِیْضِ قُلْ هُوَ اَذًی فَاعْتَزِلُوْا النِّسَائَ فِيْ الْمِحْیِضِ﴾ [البقرة: ۲۲۲]
نیز رسول اللہ ﷺ نے بھی اس عمل کو حلال سمجھ کرکرنے والے  کو دائرہ اسلام سے خارج بتایا ہے۔

"عن أبي هریرة رضي اللّٰه تعالیٰ عنه أن رسول اللّٰه صلی اللّٰه علیه وسلم قال: من أتی حائضاً أو امرأةً في دبرها … کفر بما أنزل علی محمد صلی اللّٰه علیه وسلم. وفي روایة: برئ مما أنزل علی محمد صلی اللّٰه علیه وسلم. (رواه أحمد ۲؍۴۰۸، وسنن أبي داؤد رقم: ۳۹۰۴، الترغیب والترهیب مکمل: ۵۲۵)
لہذا آپ ان آیات و احادیث کو ذہن میں رکھیں اور اللہ تعالی  سے دعا کریں کہ وہ آپ کو اس گناہ سے بچائے رکھے۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ  ہر وقت باوضو رہنے کا اہتمام کریں، دل اور نگاہ پاک رکھیں، اور یہ دعا پڑھا کریں:" اَللّٰهُمَّ اكْفِنِيْ بِحَلَالِكَ عَنْ حَرَامِكَ وَ أَغْنِنِيْ بِفَضْلِكَ عَمَّنْ سِوَاكَ"ان شاء اللہ مذکورہ کیفیت دور ہوجائے گی۔ نیز آپ کی اہلیہ کو چاہیے کہ ایامِ پاکی میں آپ کے لیے زیب و زینت اختیار کرے۔

"وفي شرح الوهبانیة للشرنبلالي: ما یکون کفراً اتفاقاً یبطل العمل والنکاح، وأولاده أولاد زنا، وما فیه خلاف یؤمر بالاستغفار والتوبة وتجدید النکاح". (الدرمختار مع ردالمحتار، کتاب الجهاد / باب المرتد، مطلب جملة من لایقتل إذا ارتد ، ۴؍۲۴۶) فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144001200277

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں