اگر کوئی مرد اپنی بیوی سے ملاعبت کریں اور نصف اسفل میں کوئی کپڑا بھی حائل نہ ہو یعنی میاں بیوی دونوں کی شرمگاہ براہِ راست آپس میں ملی ہوئی ہوں اور دخول بھی نہ ہو اور شوہر اپنی شرمگاہ کو عورت کی شرمگاہ سے لمس کرے بغیر دخول کے تو اب دو صورتیں ہیں : یا تو شوہر فارغ ہوگیا ہوگا یا نہیں؟ اگر شوہر فارغ ہو گیا یعنی شہوت کے ساتھ منی کا خروج ہو گیا تو یہ بات تو معلوم ہے کہ شوہر پر غسل واجب ہے۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ اس صورت میں بیوی پر غسل واجب ہے کہ نہیں؟ اور دوسرا یہ پوچھنا ہے کہ اگر کوئی بھی فارغ نہ ہو یعنی میاں بیوی دونوں میں سے کسی کی بھی شہوت کے ساتھ منی خارج نہ ہو تو مذکورہ صورت میں دونوں میں سے کسی پر بھی غسل واجب ہوگا کہ نہیں؟
1۔ صورتِ مسئولہ میں اگر دخول نہ ہوا ہو؛ یعنی آلہ تناسل کا اگلا حصہ بیوی کی شرم گاہ میں داخل نہ ہوا ہو تو اس صورت میں اس پر غسل واجب نہ ہوگا، البتہ اگر شوہر کے اس عمل سے بیوی کی شہوت کی تسکین ہوجائے تو احتیاطًا اسے غسل کرلینا چاہیے۔
2۔ اگر ملاعبت کے دوران میاں بیوی دونوں میں سے کسی کی بھی منی خارج نہ ہو اور نہ دخول ہوا ہو تو کسی پر بھی غسل واجب نہ ہوگا، بشرطیکہ عورت کی شہوت کی تسکین نہ ہوئی ہو، بصورتِ دیگر عورت کو احتیاطًا غسل کرنا ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200875
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن