ایک خاتون نے 50 روزے رکھنے کی نذر مانی کہ اگر میرا فلاں کام ہو گیا تو میں 50 روزے رکھوں گی، اور وہ کام ہوگیا، اب سوال یہ ہے کہ کیا اب اس پر 50 روزے رکھنا لازم ہے؟ اگر لازم ہے تو کیا ایک ساتھ رکھنے ہوں گے یا وقفہ وقفہ سے رکھ سکتی ہے؟ کیا روزوں کے بدلہ میں فدیہ وغیرہ دے سکتی ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جس کام کے ہونے پر 50 روزے رکھنے کی نذر مانی تھی اس کے ہو جانے کے بعد مذکورہ خاتون پر 50 روزے رکھنا ہی لازم ہے، روزوں کے بدلہ میں فدیہ نہیں دے سکتیں، نیز اگر مسلسل 50 روزے رکھنے کی نذر مانی تھی تو وقفہ کے بغیر مسلسل روزے رکھنے لازم ہوں گے، اور اگر نذر مانتے وقت مسلسل رکھنے کی قید نہیں لگائی تھی تو وقفہ وقفہ سے روزے رکھ سکتی ہیں، تاہم پچاس کا عدد مکمل کرنا ضروری ہوگا۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200731
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن