ایک آدمی نے اپنے بیٹے سےکہا اے طلاقی کا بیٹا۔تواس سے طلاق واقع ہوگا؟
بصورتِ مسئولہ اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو طلاقی کا بیٹا کہے، تو طلاقی کا بیٹا کہنا گالی ہے،اور گالی دینےسے بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوتی۔
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"(أما تفسيره) شرعًا فهو رفع قيد النكاح حالًا أو مآلًا بلفظ مخصوص، كذا في البحر الرائق. (وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه كذا في الكافي."
(كتاب الطلاق، ج:1، ص:348، ط:ايج ايم سعيد)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144201201368
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن