بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

15 شوال 1445ھ 24 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنے بیٹے کو طلاقی کا بیٹا کہنے سے طلاق کا حکم


سوال

ایک آدمی نے اپنے بیٹے سےکہا اے طلاقی کا بیٹا۔تواس سے طلاق واقع ہوگا؟

جواب

بصورتِ  مسئولہ اگر کوئی شخص اپنے بیٹے کو طلاقی کا بیٹا کہے، تو طلاقی کا بیٹا کہنا گالی ہے،اور گالی دینےسے بیوی پر طلاق واقع نہیں ہوتی۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(أما تفسيره) شرعًا فهو رفع قيد النكاح حالًا أو مآلًا بلفظ مخصوص، كذا في البحر الرائق. (وأما ركنه) فقوله: أنت طالق. ونحوه كذا في الكافي."

(كتاب الطلاق، ج:1، ص:348، ط:ايج ايم سعيد)

فقط والله اعلم 


فتوی نمبر : 144201201368

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں