بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1445ھ 26 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنی بیوی سے کہنا: ’’تمہیں تو خدا بھی نہیں سمجھا سکتا‘‘


سوال

بیوی سے اگر بحث کے دوران بے اختیار  یہ کلمہ زبان سے اد اہو : ’’تمہیں تو خدا بھی نہیں سمجھا سکتا‘‘ (نعوذباللہ)،  اس سے کفر تو نہیں ہوگا اور ایمان پر کوئی حرف تو نہیں؟ بندے کو فورا احساس ہوا اور توبہ کی!

جواب

مذکورہ شخص کا بحث کے دوران  اپنی بیوی کو یہ کہنا انتہائی نامناسب ہے کہ :’’تمہیں تو خدا بھی نہیں سمجھا سکتا‘‘،  کیوں کہ اس جملے  میں اللہ رب العزت کی ایک گونہ بے ادبی ہے، لہذا احتیاط  اس میں ہے کہ تجدید ایمان اور تجدید نکاح کرلیا جائے۔

رد المحتار (4 / 224):

"وفي الخلاصة وغيرها: إذا كان في المسألة وجوه توجب التكفير و وجه واحد يمنعه فعلى المفتي أن يميل إلى الوجه الذي يمنع التكفير تحسيناً للظن بالمسلم، زاد في البزازية: إلا إذا صرح بإرادة موجب الكفر فلاينفعه التأويل ح وفي التتارخانية: لايكفر بالمحتمل، لأن الكفر نهاية في العقوبة فيستدعي نهاية في الجناية ومع الاحتمال لا نهاية اهـ والذي تحرر أنه لايفتى بكفر مسلم أمكن حمل كلامه على محمل حسن أو كان في كفره اختلاف ولو رواية ضعيفة فعلى هذا فأكثر ألفاظ التكفير المذكورة لايفتى بالتكفير فيها ولقد ألزمت نفسي أن لاأفتي بشيء منها اهـ كلام البحر باختصار". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144106200202

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں