میرے والد صاحب نے دو شادیاں کی ہیں، پہلی بیوی کی وفات ہو چکی ہے، اس سے ایک بیٹا ہے۔ اور دوسری سے 2 بیٹے اور 4 بیٹیاں ہیں۔اب دوسری بیوی کی بھی وفات ہوچکی ہے۔ کیا پہلی بیوی سے جو بیٹا ہے، اس کو ساری جائیداد کا آدھا ملے گا؟
پہلی بیوی سے جو بیٹا ہے اگر وہ والد کی وفات کے وقت زندہ ہو تو اسے والد کی میراث میں سے اتنا ہی ملے گا جتنا دوسرے بیٹوں کو ملے گا۔
اگر ورثاء اتنے ہی ہیں جتنے سوال میں درج ہیں تو کل ترکہ کے اسی (80) حصے کیے جائیں گے جس میں دس حصے (والد کی وفات کے وقت موجود) بیوہ کو اور سات سات حصے ہر ایک بیٹی اور چودہ چودہ حصے ہرایک بیٹے کو ملیں گے۔بہرحال یہ درست نہیں ہے کہ پہلی بیوی کے بیٹے کو آدھی جائیداد ملے گی۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144004200955
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن