بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

7 شوال 1445ھ 16 اپریل 2024 ء

دارالافتاء

 

اولاد کو راہِ راست پر لانے کا عمل


سوال

ہمارا تعلق ایک مذہبی گھرانے سے ہے، نماز کی پابندی کی جاتی ہے ہم 4 بہنیں اور ایک بھائی ہے۔

کچھ دنوں سے ہمارے گھر میں بہت زیادہ بے چینی ہوئی ہوئی ہے، وجہ یہ ہے کہ ہمارا بھائی ایک لڑکی کو پسند کرنے لگا ہے جس کے بارے میں معلومات ہوئی ہیں کہ وہ لڑکی کسی  اچھے گھرانے سے تعلق نہیں رکھتی ہے، جب سے یہ بات امی ابو  کو معلوم ہوئی ہے، وہ بھی اس رشتہ پر راضی نہیں ہیں۔  دوسری طرف بھائی نے نافرمانی کی حد پار کردی ہے، صبح گھر سے چلے جاتے ہیں اور رات کو نو دس بجے گھر میں داخل ہوتے ہیں۔ گھر والوں سے بات کرنی تک چھوڑ دی ہے اور ہم سب گھر والوں کو اپنا دشمن سمجھتے ہیں۔ مگر مجھے اللہ پر پورا یقین ہے کہ وہ اچھا راستہ نکال دے گا۔  آپ سے یہ التماس ہے کہ کوئی وظیفہ بتادیں کہ بھائی امی ابو کی نا فرمانی نہ کرے، ابو کافی بیمار بھی رہنے لگے ہیں، اور امی کی صحت ٹھیک نہیں ہے!

جواب

بندوں کے دل اللہ تبارک وتعالیٰ کے دستِ قدرت میں ہیں، وہ جب چاہے جس طرف چاہے انہیں پھیرنے پر قدرت رکھتاہے، آپ کے والدین اور آپ گھر والوں کو چاہیے کہ صدقِ دل سے اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں، دعا ہی سب سے بڑا وظیفہ ہے، دل کی گہرائی سے اخلاص پر مبنی دعا جب یقین کے ساتھ مانگی جائے تو وہ ضرور قبول ہوتی ہے، لہٰذا آپ تہجد کے اوقات میں اللہ رب العزت کے حضور خیر کی دعا مانگیں۔

نیز اس طرح کے معاملات میں ضد کی بجائے معاملہ فہمی سے کام لینا چاہیے، آپ اور آپ کے والدین کو بھی چاہیے کہ وہ آپ کے بھائی کے ساتھ رویہ نرم رکھیں، اور حکمت و بصیرت کے ساتھ ہی فہمائش کی کوشش کریں؛ تاکہ وہ آپ کو اپنا مخالف نہ سمجھیں۔ اور اچھی طرح جان کاری کرلیں، ممکن ہے کہ مذکورہ لڑکی اور اس کے خاندان کے ماحول میں اصلاح کی گنجائش موجود ہو، اس صورت میں مثبت قدم اٹھانا بہتر ہوگا۔ خاندان کے کسی سمجھ دار فرد سے بھی اس سلسلے میں مدد لی جاسکتی ہے۔

بہر حال "یا بدیع العجائب بالخیر" کثرت سے پڑھ کر اپنے بھائی کے لیے دعا کریں، اللہ کی ذات سے قوی امید ہے کہ وہ بہتر راستہ نکال دے گا۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144003200109

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں