اگر بیوی بغیر کسی عذر کے کہے کہ ایک سال تک ہم نے کوئی اولاد پیدا نہیں کرنی تاکہ میں حج کروں،تو ایسا کرنا ٹھیک ہے کہ نہیں؟
نکاح اور شادی کا مقصد توالد وتناسل اور انسانی نسل کی بقاہے اور کثرتِ اولاد شریعت میں پسندیدہ ہے؛ اس لیے بلا عذر اولاد کی پیدائش کے سلسلے کو روکنادرست نہیں ۔ البتہ اگر واقعۃً بیوی حج کی خاطر اولاد میں وقفہ چاہتی ہے اور شوہر اس پر راضی ہو تو درست ہے۔فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 143904200052
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن